Kabhi Kitabon Mein Phool Songtext
von Ghulam Ali
Kabhi Kitabon Mein Phool Songtext
کبھی کتابوں میں پھول رکھنا
کبھی درختوں پہ نام لکھنا
کبھی کتابوں میں پھول رکھنا
کبھی درختوں پہ نام لکھنا
ہمیں بھی ہے یاد آج تک وہ
نظر سے حرف سلام لکھنا
کبھی کتابوں میں پھول رکھنا
کبھی درختوں پہ نام لکھنا
کبھی کتابوں میں پھول رکھنا
کبھی درختوں پہ نام لکھنا
وہ چاند چہرے، وہ بہکی باتیں
سلگتے دن تھے، مہکتی راتیں
وہ چاند چہرے، وہ بہکی باتیں
سلگتے دن تھے، مہکتی راتیں
وہ چاند چہرے، وہ بہکی باتیں
سلگتے دن تھے، مہکتی راتیں
وہ چھوٹے-چھوٹے سے کاغذوں پر
محبتوں کے پیام لکھنا
کبھی کتابوں میں پھول رکھنا
کبھی درختوں پہ نام لکھنا
گلاب چہروں سے دل لگانا
وہ چپکے-چپکے نظر ملانا
گلاب چہروں سے دل لگانا
وہ چپکے-چپکے نظر ملانا
گلاب چہروں سے دل لگانا
وہ چپکے-چپکے نظر ملانا
وہ آرزوؤں کے خواب بننا
وہ قصۂ ناتمام لکھنا
وہ آرزوؤں کے خواب بننا
وہ قصۂ ناتمام لکھنا
گئی رتوں میں حسنؔ ہمارا
بس ایک ہی تو یہ مشغلہ تھا
گئی رتوں میں حسنؔ ہمارا
بس ایک ہی تو یہ مشغلہ تھا
گئی رتوں میں حسنؔ ہمارا
بس ایک ہی تو یہ مشغلہ تھا
کسی کے چہرے کو صبح کہنا
کسی کی زلفوں کو شام لکھنا
کسی کے چہرے کو صبح کہنا
کسی کی زلفوں کو شام لکھنا
ہمیں بھی ہے یاد آج تک وہ
نظر سے حرف سلام لکھنا
کبھی کتابوں میں پھول رکھنا
کبھی درختوں پہ نام لکھنا
کبھی کتابوں میں پھول رکھنا
کبھی درختوں پہ نام لکھنا
کبھی درختوں پہ نام لکھنا
کبھی کتابوں میں پھول رکھنا
کبھی درختوں پہ نام لکھنا
ہمیں بھی ہے یاد آج تک وہ
نظر سے حرف سلام لکھنا
کبھی کتابوں میں پھول رکھنا
کبھی درختوں پہ نام لکھنا
کبھی کتابوں میں پھول رکھنا
کبھی درختوں پہ نام لکھنا
وہ چاند چہرے، وہ بہکی باتیں
سلگتے دن تھے، مہکتی راتیں
وہ چاند چہرے، وہ بہکی باتیں
سلگتے دن تھے، مہکتی راتیں
وہ چاند چہرے، وہ بہکی باتیں
سلگتے دن تھے، مہکتی راتیں
وہ چھوٹے-چھوٹے سے کاغذوں پر
محبتوں کے پیام لکھنا
کبھی کتابوں میں پھول رکھنا
کبھی درختوں پہ نام لکھنا
گلاب چہروں سے دل لگانا
وہ چپکے-چپکے نظر ملانا
گلاب چہروں سے دل لگانا
وہ چپکے-چپکے نظر ملانا
گلاب چہروں سے دل لگانا
وہ چپکے-چپکے نظر ملانا
وہ آرزوؤں کے خواب بننا
وہ قصۂ ناتمام لکھنا
وہ آرزوؤں کے خواب بننا
وہ قصۂ ناتمام لکھنا
گئی رتوں میں حسنؔ ہمارا
بس ایک ہی تو یہ مشغلہ تھا
گئی رتوں میں حسنؔ ہمارا
بس ایک ہی تو یہ مشغلہ تھا
گئی رتوں میں حسنؔ ہمارا
بس ایک ہی تو یہ مشغلہ تھا
کسی کے چہرے کو صبح کہنا
کسی کی زلفوں کو شام لکھنا
کسی کے چہرے کو صبح کہنا
کسی کی زلفوں کو شام لکھنا
ہمیں بھی ہے یاد آج تک وہ
نظر سے حرف سلام لکھنا
کبھی کتابوں میں پھول رکھنا
کبھی درختوں پہ نام لکھنا
کبھی کتابوں میں پھول رکھنا
کبھی درختوں پہ نام لکھنا
Writer(s): Ghulam Ali, Hasan Rizvi Lyrics powered by www.musixmatch.com